محدد

( مُحَدَّد )
{ مُحَد + دَد }
( عربی )

تفصیلات


حدد  حَد  مُحَدَّد

عرب یزبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں بطور اسم نیز صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠٠ء کو"زین المجالس" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - [ طبیعیات ]  فاصلہ جس پر علامت لگی ہو۔
"کبھی کبھی اس میں سہولت ہوتی ہے کہ ان محددوں (یعنی فاصلے جن پر علامتیں لگی ہوں) کو جوکہ دائیں طرف ہوں منفی مان لیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٥٧ء، سائنس سب کے لیے (ترجمہ)، ٣٦٧:١ )
٢ - [ ریاضی ]  ایک عدد یا مجموعۂ اعداد کا کوئی عدد جو کسی خط یا نظم خطوط کے حوالے سے ایک نقطے کا تعین کرتا ہے۔
"ان کے مشترک نقاط کے محدد معلوم کرو اور ان کے وتر مشترک کا طول دریافت کرو۔"      ( ١٩٤٠ء، علم ہندسۂ مستوی، ٥، ٧٩ )
صفت ذاتی ( مذکر )
١ - جسے محصور کیا گیا ہو، حد بندی کیا گیا، محدود کیا گیا۔
 یہاں نہیں کچھ کراماتوں کو ہے حد کہاں لکھنے میں ہوویں گے محدد      ( ١٨٠٠ء، زین المجالس، ١٠٨ )