محال اندیش

( مُحال اَنْدیش )
{ مُحال + اَن + دیش (ی مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'محال' کے ساتھ فارسی مصدر'اندیشن' سے صیغہ امر'اندیش' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٥٩ء کو "رسالہ تعلیم النفس (ترجمہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - نا ممکن یا مشکل باتوں کے متعلق سوچنے اور غور کرنے والا، مشکل پسند خوب غور و خوض اورکاوش کرنے والا۔
"ایک محال اندیش ہے اور خوب غور و خوض اور کاوش سے اس کو پڑھتا ہے۔"      ( ١٨٥٩ء، رسالہ تعلیم النفس (ترجمہ)، ٢٩:١ )
٢ - خواب دیکھنے والا، خیال پرست؛ غیر عملی شخص؛ ناقابل عمل منصوبے گھڑنے والا؛ ناممکن کی تلاش کرنے والا؛ صاحب کشف۔ (اسٹین گاس)