متفقہ

( مُتَّفِقہ )
{ مُت + تَفِقَہ }
( عربی )

تفصیلات


تفق  مُتَّفِق  مُتَّفِقہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'متفق' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقہ تانیث لگانے سے 'متفقہ' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧١ء کو "قواعد العروض" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع   : مُتَّفِقات [مُت + تَفِقات]
١ - جس پر اتفاق ہو، جس پر اتفاق رائے ہو، اتفاق کیا ہوا، متحدہ۔
"آپ کے فیصلے کو دونوں حضرات نے متفقہ طور پر آمنا و صدقنا کہہ کر تسلیم کر لینے کا اقرار کر لیا ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی، اگست، ٦ )
٢ - [ عروض ]  ایک دائرے کا نام جس سے دو بحریں متقارب اور متدارک نکلتی ہیں۔
"٦ متقارب، ٧ متدارک ان کا سوم دائرہ متفقہ ہے۔"      ( ١٨٧١ء، قواعد العروض، ٢٤ )