متفکرہ

( مُتَفَکِّرَہ )
{ مُتَفَک + کِرَہ }
( عربی )

تفصیلات


مُتَفَکِّر  مُتَفَکِّرَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'متفکر' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'متفکرہ' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٣ء کو "عقل و شعور" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - سوچنے اور غور و فکر کرنے کی قوت جو عقل کے زیر حکم ہو، سوچنے والی، سوچنے کی صلاحیت۔
"صالح آدمی نیک راہ میں تدبر کر کے نیک باتیں نکالتا ہے گویا یہ انسان کی قوت متفکرہ کے لیے ویسے ہی فطری خواص اور آثار ہیں جیسے مثلاً پانی کی فطرت نشیب کی طرف بہتا ہے۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو داسرہ معارف اسلامیہ، ٢٠٩:٣ )