متمتع

( مُتَمَتِّع )
{ مُتَمَت + تِع (کسرہ ت مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


متع  تَمَتُّع  مُتَمَتِّع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٦ء کو "غالب کی نادر تحریریں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - فائدہ اٹھانے والا، نفع پانے والا، مستفید۔
"ملک کو آزادی کی نعمت سے متمنع ہونے کے لیے صبح آزادی کا نشاط افزا چہرہ دیکھنا نصیب ہو سکا۔"      ( ١٩٩٥ء، اردونامہ، لاہور، اگست، ٣٣ )
٢ - تمتع کی نیت اور ارادہ کر کے حج کرنے والا حاجی، حج اور عمرہ ایک ساتھ کرنے والا شخص۔
"میقات پر پہونچ کر عمرے کا احرام باندھے مکے میں آ کر عمرے کے ارکان بجا لائے اور احرام سے باہر ہو جائے . جب . ذی حج کی آٹھویں تاریخ ہو حج کا احرام باندھے اس صورت کو تمتع اور ایسا کرنے والے کو متمتع کہتے ہیں۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ١٩٦:١ )