متکا

( مُتَّکا )
{ مُت + تَکا }
( عربی )

تفصیلات


وکا  مُتَّکا

عربی زبان میں ثلاثی مرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٤ء کو انیس کے ہاں "مراثی" میں تحریراً مسستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - جس پر تکیہ کیا جائے، تکیہ گاہ، آسرا، سہارا۔
 قوت توحید بڑھ کر قوتِ جوہر سے ہے ہے یہی قوت ہمارا مستقر و متکا      ( ١٩٧٢ء، عبدالعزیر، (جنگ، کراچی ٢٣ فروری) )