متلون مزاج

( مُتَلَوِّن مِزاج )
{ مُتَلَوْ + وِن + مِزاج }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق دو اسماء 'متلون' اور 'مزاج' کے بالترتیب ملنے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٩ء کو "حیات جاوید" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - وہ جس کا مزاج گھڑی گھڑی بدلتا رہے۔
"آجر کسی ایسے متلون مزاج شخص کو پسند نہیں کرتا جو اس کے حکم پر عمل کرنے میں پش و پیش کرے۔"      ( ١٩٨٩ء، تعلقات عامہ پیشہ و فن، ١٠٠ )