متمیزہ

( مُتَمَیَّزَہ )
{ مَتَمَنْی + یَزَہ }
( عربی )

تفصیلات


میز  مُتَمَیَّز  مُتَمَیَّزَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'متمیز' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'متمیزہ' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٨ء کو"اساس الاخلاق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - اچھے برے میں یا مختلف چیزوں میں تمیز کرنے والی (قوت)۔
"برک نے قواش ادراک کی تین صورتیں یا قسمیں قرار دی ہیں، (١) حواس (٢) تخیل (٣) جائزے کی قوت متمیزہ۔"      ( ١٩٦٦ء، اشارات تنقید، ٧٧ )