متناسخ

( مُتَناسِخ )
{ مُتَنا + سِخ }
( عربی )

تفصیلات


نسخ  تَناسُخ  مُتَناسِخ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٩٣ء کو"افکار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ایک صورت سے دوسری صورت اختیار کرنے والی، ایک قالب سے دوسرے قالب میں جانے والی (روح)۔
"معلوم ہوتا ہے امیر خسرو کی روح حقی صاحب کی مکرنیوں میں متناسخ ہو گئی۔"      ( ١٩٩٣ء، افکار، کراچی، دسمبر، ٢٠ )