فارسی زبان کے لفظ 'آتش' کے ساتھ 'ک' بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے 'آتشک' بنا۔ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٨٠ء میں 'مرزا سودا' کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - گرمی کی بیماری جس میں جسم پر خصوصاً زیر ناف سرخ دانے نمودار ہوتے اور رفتہ رفتہ زخم یا گہرے گھاؤ کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ (یہ ایک متعدی مرض ہے)، آبلۂ فرنگ، باد فرنگ، آتش فارسی۔
"آتشک، سوزاک . غرض اقسام کی بیماریاں ان کو عارض ہوتی ہیں۔"
( ١٨١٠ء، اخوان الصفا، ١٢٥ )