باڑھیا

( باڑْھیا )
{ باڑھ + یا }
( ہندی )

تفصیلات


باڑھ  باڑْھیا

ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'باڑھ' کے ساتھ 'یا' بطور لاحقۂ صفت لگنے سے 'باڑھیا' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٧٩ء میں "بوستان خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : باڑْھیے [باڑھ + یے]
جمع   : باڑْھیے [باڑھ + یے]
جمع غیر ندائی   : باڑْھیوں [باڑھ + یوں (و مجہول)]
١ - ہتھیاروں کی دھار تیز کرنے والا، تلوار وغیرہ کو سان پر رکھنے والا۔
"باڑھیے تلواروں پر باڑھیں رکھ رہے تھے۔"      ( ١٨٧٩ء، بوستان خیالی، ٣٢١:٦ )