عربی زبان سے مشتق اسم 'لحن' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم علم 'داؤد' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠١ء کو "دیوان جوشش" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - حضرت داؤد علیہ السلام کی معجزانہ خوش نوائی کی طرف تلمیح، حضرت داؤد علیہ السلام کا دلکش لہجہ (جو زبور پڑھنے میں ہوتا تھا)؛ مراد : دلکش لہجہ، دل نشیں صوتی آہنگ۔
"لحنِ داؤدی کی شیرینی اسی قسم کے تلخ پھلوں کو پیدا کرنے کے لیے بروئے کار آئی تھیں۔"
( ١٩٨٦ء، اردو گیت، ٥٣٦ )