متحمل مزاج

( مُتَحَمِّل مِزاج )
{ مُتَحَم + مِل + مِزاج }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق صفت 'متحمل' کے ساتھ عربی اسم 'مزاج' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٢ء کو "تصویر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : مُتَحَمِّل مِزاجوں [مُتَحَم + مِل + مِزا + جوں (و مجہول)]
١ - جس کے مزاج میں تحمل اور بردباری ہو، مزاجاً بردبار۔
"ابا جی جس قدر جذباتی ہیں ہماری والدہ اتنی ہی متحمل مزاج ہیں۔"      ( ١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری : حیات و خدمات، ٧٤:١ )