بازخانہ

( بازْخانَہ )
{ باز + خا + نَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'باز' اور فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خانہ' سے مرکب ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٥ء میں "بزم آخر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : باز خانے [باز + خا + نے]
جمع   : باز خانے [باز + خا + نے]
جمع غیر ندائی   : باز خانوں [باز + خا + نوں (و مجہول)]
١ - بازوں کو پالنے اور سدھارنے کے لیے رکھے جانے کی جگہ۔
"وہ باز خانے کا داروغہ باز اور شکرا لے آیا۔"      ( ١٨٨٥ء، بزم آخر، ٧٥ )