متاع جاں

( مَتاعِ جاں )
{ مَتا + عے + جاں }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'متاع' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر فارسی اسم 'جاں' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٩٠ء کو "شاید" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - جان جو قیمتی متاع ہے، نقدِ جاں، متاع حیات۔
 یہ تیرے خط، تیری خوشبو یہ تیرے خواب و خیال متاع جاں ہیں ترے قول اور قسم کی طرح      ( ١٩٩٠ء، شاید، ١٠٨ )