متاع بے بہا

( مَتاعِ بے بَہا )
{ مَتا + عے + بے + بَہا }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'متاع' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر ترکیب 'بے بہا' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٥ء کو "بال جبریل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بیش قیمت چیز، قیمتی اثاثہ یا مال۔
"دراصل توحید پر غیر متزلزل ایمان نوعِ انسانی کو عظمت کردار کی متاع بے بہا عطا کرتا ہے۔"      ( ١٩٩١ء، صحیفہ، لاہور، جنوری، جون، ٢ )