متاع بردہ

( مُتاعِ بُرْدَہ )
{ مَتا + عے + بُر + دَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'متاع' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر صفت 'بردہ' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٧ء کو "یادگارِ غالب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - لوٹا ہوا مال یا اسباب۔
 قدر اس کی آہ اے دلِ محروم اب ہوئی قیمت متاعِ بردہ کی معلوم اب ہوئی      ( ١٩٨٤ء، قہر عشق (ترجمہ)، ٤٥ )