متورم آنکھیں

( مُتَوَرِّم آنْکھیں )
{ مُتَوَر + رِم + آں + کھیں (ی مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم'متورم' کے بعد سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'آنکھیں' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨١ء کو"چلتا مسافر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - جمع )
١ - سوجی ہوئی آنکھیں، ورم والی آنکھیں۔
"وہ برآمدے میں تخت پر آ کر بیٹھ گئی ہیں، اپنی متورم آنکھیں اٹھا کر اس سے دریافت کر رہی ہیں۔"      ( ١٩٨١ء، چلتا مسافر، ٢٢٢ )