محسن اعظم

( مُحْسِنِ اَعْظْم )
{ مُح + سِنے + اَع + ظَم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'محسن' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر عربی زبان سے اسم تفصیل 'اعظم' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم مستعمل ہے۔ ١٩٧٩ء کو "رہ نوردان شوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر )
١ - انسانیت پر احسانات کی رو سے آپۖ کے اسمائے صفاتی میں شامل، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک لقب۔
"ہمارا نوجوان طبقہ انسانیت کے محسن اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ان کے رفقاء کے حالات کو غوروفکر کا موضوع اور عمل کے لیے نمونہ بنائے۔"      ( ١٩٦٣ء، محسن اعظم اور محسنین، ٧ )
صفت ذاتی ( مذکر )
١ - سب سے بڑا احسان کرنے والا۔
"بلاشبہ مولوی صاحب اردو کے محسن اعظم ہیں۔"      ( ١٩٩٣ء، قومی زبان، کراچی، اگست، ٨ )