محرق

( مُحْرِق )
{ مُح + رِق }
( عربی )

تفصیلات


حرق  مُحْرِق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے اردو میں بطور صفت نیز اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٤ء کو "ذوق" کے دویوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - [ طب ]  وہ دوا جو اپنی حرارت اور نفوذ کی قوت سے عضو کی رطوبتوں کو بخار بنا کر اُڑا دے اور اخلاق سوختہ کو بطور خاکستر تہہ نشین کر دے۔ (مخزن الجواہر)
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - [ مجازا ]  جلانے والا، بھڑکانے والا، اشتعال انگیز، جلتا ہوا، خاکستر کرنے والا، حرارت پہنچانے والا۔ (پلیٹیس؛ جامع اللغات)
٢ - [ مجازا ]  تیز صفراوی بخار۔
 جس کی حدّت محرق اخلاط حرص و آز ہے عشق نام اس آگ کا ہے پیش ارباب صواب      ( ١٩٠٥ء، کلیات رعب، ٢٧٥ )