محسوب

( مَحْسُوب )
{ مَح (فتحہ م مجہول) + سُوب }
( عربی )

تفصیلات


حسب  حِساب  مَحْسُوب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٦٨ء کو "قربی" کے دیوان میں تحریراً مستعمل ہوا۔

صفت ذاتی ( مذکر )
١ - کسی حساب یا شمار میں لایا ہوا، شمار کیا گیا، گنا گیا، گنا ہوا۔
"فوجی خدمت کے دوران سرکاری ملازم کے سرمائے میں چندہ اس بنیادی تنخواہ کے مطابق محسوب ہو گا جس کا وہ سول ملازم ہونے کی صورت میں حقدار ہوتا۔"      ( ١٩٩٩ء، اردو نامہ، لاہور، جون، ٣٣ )
٢ - حساب میں لگا لیا گیا، وضع کیا گیا، مجرا کیا گیا۔
"جو پندرہ روپے ان سے وصول ہوئے ان میں سے ٤ (آنے) تو فیس ممبری محسوب کر لیے گئے اور باقی چودہ روپے بارہ آنے کی رقم . عیدی میں شامل کر دی گئی۔"      ( ١٩٢٥ء، حیات جوہر، ١٩٣ )