مادر زاد

( مادَر زاد )
{ ما + دَر + زاد }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'مادر' کے بعد فارسی مصدر 'زادن' سے صیغۂ امر 'زاد' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٧٩ء کو "قصہ تمیم انصاری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - پیدائشی، جنم کا، فطرتی، جبلی۔
"ایسا نہ کہو۔ اپنی دین دنیا خراب نہ کرو، وہ مادر زاد ولی ہے۔"      ( ١٩١٣ء، چھلاوہ، ٨٤ )
٢ - ایک ماں کی اولاد، ماں جایا۔ (پلیٹس)