مادہ پرست

( مادَہ پَرَسْت )
{ ماد + دَہ + پَرَسْت }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'مادہ' کے بعد فارسی مصدر 'پرستیدن' سے صیغۂ امر'پرست' بطور لاحۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٣ء کو "سیرۃ النبیۖ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : مادَّہ پَرَسْتوں [ماد + دَہ + پَرَس + توں (و مجہول)]
١ - مادے کو سب کچھ سمجھنے والا، دہریہ، خدا کا منکر۔
"جب تک . اس مادّہ پرست نظام کو جڑ سے نہ اکھاڑ پھینکا جائے، تہذیب و تمدن اور فکر و دانش کا خیال بے معنی ہے۔"      ( ١٩٩٣ء، نگار، کراچی، اپریل، ٧٧ )