مادہ پرستی

( مادَّہ پَرَسْتی )
{ ماد + دَہ + پَرَس + تی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'مادّہ' کے بعد فارسی مصدر'پرستیدن' سے صیغۂ امر 'پرست' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٨ء کو "تنظیم الحیات" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - روحانیت کی ضد، مادیت نیز نظریہ کہ دنیا میں سوائے مادے کے جوہر موجود نہیں۔
"۔"اس نے مغرب کی روحانی سرد مہری اور مادہ پرستی کا رونا رویا ہے۔"      ( ١٩٩٣ء، نگار، کراچی، اپریل، ٣٨ )