مبداء تخلیق

( مَبْداءِ تَخْلِیق )
{ مَب + دا + اے + تَخ + لِیق }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق دو اسماء 'مبدا' اور 'تخلیق' کے مابین کسرہ صفت لگا کر مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٦ء، میں "تحریک اسلامی کا آئندہ لائحہ عمل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تخلیق کرنے والا، آغاز کرنے والا، بانی، مبانی۔
"جماعت کے مبداء تخلیق کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے ہمیں ان مضامین کی طرف رجوع کرنا چاہیے. وہ اس کی پیدائش کے اصل محرک ہیں۔"      ( ١٩٦٦ء، تحریکِ اسلامی کا آئندہ لائحہ عمل، ٣٢ )