مال مویشی

( مال مَویشی )
{ مال + مَوے + شی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'مال' کے بعد ہندی اسم 'مویشی' لگانے سے مرکحب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٥ء کو "بسلامت روی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چوپائے، گائے، بیل، بھینس، بکری، گھوڑا وغیرہ۔
"جب وہ مال مویشی واپس لینے گیے تو قتل کر دیئے گیے۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١٩ )