ماما گیری

( ماما گِیری )
{ ما + ما + گی + ری }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ماما' کے بعد فارسی مصدر 'گرفتن' سے صیغہ امر 'گیر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ ١٨٦٨ء، کو "مراۃ العروس" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : ماما گِیرِیاں [ما + ما + گی + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : ماما گِیرِیوں [ما + ما + گی + رِیوں (و مجہول)]
١ - عورت کی کھانا پکانے کی ملازمت، باورچن کا پیشہ۔
"میرے ماموں کے گھر ماما گیری کے واسطے آئی ایک روپیہ مہینہ اور روٹی پر نوکر ہوئی۔"      ( ١٩٦٢ء، بیلہ میں میلہ، ٨٠ )