بازگشتی

( بازْگَشْتی )
{ باز + گَش + تی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے متعلق فعل 'باز' اور اسم 'گشت' پر مشتمل مرکب 'بازگشت' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت گاہے بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے 'بازگشتی' مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم اور گاہے بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٨١ء میں "جنگ نامہ سیوک" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - واپسی، مراجعت۔
 بازگشتی میں تری پھر کر یہ تیرا دیکھنا صدقے تیرے اس ادا پر سے مجھے قربان کر      ( ١٨٠٥ء، دیوان ریختہ، رنگین، ٤٩٩ )
صفت نسبتی
١ - بازگشت سے منسوب؛ واپسی یا مراجعت کا۔
"یہ بازگشتی حرکت قدرت کے قانون کا خاصہ ہے۔"      ( ١٩٣٤ء، منشورات کیفی، ١٧٦ )