ماتم کناں

( ماتَم کُناں )
{ ما + تَم + کُناں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ماتم' کے بعد فارسی مصدر 'کردن' سے صیغہ حالیہ تمام، کناں' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠١ء کو "الف لیلہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - گریہ زاری کرتا ہوا، ماتم کرتا ہوا۔
"دلی کی بربادی کا نقشہ دونوں نے دیکھا اور دونوں اس پر ماتم کناں ہوئے۔"      ( ١٩٨٨ء، میر، غالب اور اقبال (تقابلی مطالعہ)، ١١ )