ماپ تول

( ماپ تول )
{ ماپ + تول (و مجہول) }

تفصیلات


گجراتی زبان سے ماخوذ اسم 'ماپ' کے بعد ہندی زبان سے ماخوذ مصدر 'تولنا' سے صیغۂ امر 'تول' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٦ء کو "الحقوق والفرائض" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - ناپنے تولنے کا عمل، ناپنا تولنا۔
"وہ ماپ تول میں کمی کرکے لوگوں پر ظلم کرتے تھے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحوق و الفرائض، ٨٦:١ )