مدافعت

( مُدافَعَت )
{ مُدا + فَعَت }
( عربی )

تفصیلات


دفع  مُدافَعَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء کو "علم الفرائض" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - دفع کرنا، دفعیہ، دفاع، روک، بچاؤ، مزاحمت۔
"۔"یہ بڑی صائب بات ہے کہ ہم پہل نہ کریں لیکن مدافعت کا حق محفوظ رکھیں۔"      ( ١٩٩٩ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٣ )
٢ - تائید، حمایت۔
"زبان و بیان کے بہت سے عالموں نے . رسم الخط کی مدافعت میں نہایت کارآمد مضامین لکھے۔"١٩٤ء، نگار، کراچی، ستمبر، ٧
٣ - صفائی پیش کرنا، عذر خواہی۔
"ان کے اسلوب کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ معذرت اور مدافعت کے قائل نہیں۔"      ( ١٩٥٣ء، انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر، ٢٣ )