مداومت

( مُداوَمَت )
{ مُدا + وَمَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مداومۃ' کی تحریف شدہ شکل 'مداومت' ہے۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٤٨ء کو "تاریخ ممالک چین (ترجمہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - ہمیشگی، دوام، ثبات، بقا، استمرار، قیام۔
"انھوں نے مجھے اس کی ہمت دلائی ہے کہ میں تم سے تمھاری توجہات کی مداومت کی بقا کی التجا کروں۔"      ( ١٩٠٨ء، خیالستان، ١٨٧ )
٢ - ورد، ہمیشہ کا معمول۔
"وصیت کی مجھ کو میرے والد نے . مداومت یعنی مغنی کی ہر روز گیارہ سو بار۔"      ( ١٨٤٢ء، کتاب معدن الجواہر، ١١ )
٣ - ہمیشہ کرنا، کسی عمل پر قائم رہنا، پابندی سے کرنا۔
"لسان الغیب حضرت حافظ شیرازی نے وظیفے کی مداومت پر ایک قطعی حکم لگا دیا تھا۔"      ( ١٩٩٦ء، قومی زبان، کراچی، فروری، ٥ )