مدعائے دل

( مُدَّعائے دِل )
{ مُد + دَعا + اے + دِل }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مدعا' کے ساتھ 'ہمزہ' زائد لگا کر 'ے' بطور حرف زائد لگا کر فارسی اسم 'دل' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٧٤ء کو "ہمہ یاراں دوزخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - دلی آرزو، دل کا مقصد، دل کی مراد۔
"رٹی ہوئی عربی دعائیں جواب دے جائیں تو اللہ تعالٰی تک مدعائے دل سلیس اردو میں پہنچانے کی کوشش کی جاتی۔"      ( ١٩٧٤ء، ہمہ یاراں دوزخ، ٨٠ )