مدھ بھرا

( مَدْھ بھرا )
{ مَدھ + بَھرا }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'مدھ' لگا کر ہندی مصدر 'بھرنا' سے فعل ماضی نیز حالیہ تمام 'بھرا' لگانے سے مرکب 'مدھ بھرا' بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٤٣ء کو "شبنمستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر )
واحد غیر ندائی   : مَدْھ بَھرے [مَدھ + بَھرے]
جمع   : مَدْھ بَھرے [مَدھ + بَھرے]
١ - مست، مخمور، سرشار۔
 نہ اتنا تلخ تھا پہلے ہما شما کا طنز اتاری مدھ بھرے شیشے میں زندگی تنہا      ( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٤٨ )