باز دعوی

( بازْ دَعْویٰ )
{ باز + دَع + وا (ا بشکل ی) }

تفصیلات


فارسی متعلق فعل 'باز' اور عربی زبان سے ماخوذ اسم 'دعویٰ،سے مرکب ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٩ء میں "واقعات دالراحکومت دہلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دعوے سے دست برداری، نالش واپس لینے کا عمل، دعوے کا ترک۔
"چچا کی قبر میں ان معافی ناموں اور باز دعووں کو رکھوایا تاکہ - وہ خالق کے حضور میں - سرخروئی حاصل کرے۔"      ( ١٩١٩ء، واقعات دارالحکومت دہلی، ١٩١:١ )