باز دائر

( بازْ دائِر )
{ باز + دا + اِر }

تفصیلات


فارسی متعلق فعل'باز' اور عربی اسم صفت 'دائر' سے مرکب ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٧ء میں 'اودھ پنچ' لکھنو میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - مقدمے کی دوبارہ سماعت یا اپیل۔
"ابے شامت آئی ہے کیا? - جا کسی وکیل کے پاس باز دائر کی درخواست دے۔"      ( ١٩٢٧ء، 'اودھ پنچ' لکھنؤ، ١٢، ٩:٢٦ )