مسجد قبلتین

( مَسْجِدِ قِبْلَتَین )
{ مَس + جِدے + قِب + لَتَین (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مسجد' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی زبان سے اسم 'قبلہ' کے ساتھ 'دین' بطور لاحقۂ تثنیہ لگانے سے مرکب 'مسجد قبلتین' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٧١ء کو "میاں کی اٹریاں تلے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
١ - ہجرت سے سولہ سترہ ماہ بعد ایک دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم صحابہ کرام کے ساتھ اس مسجد میں نماز ظہر ادا کر رہے تھے کہ خدا تعالٰی کی طرف سے تحویل قبلہ کا حکم نازل ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تک دو رکعت نماز ادا کر چکے تھے اس حکم کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مقتدیوں کے ساتھ اپنا رخ کعبے کی طرف کرکے باقی دو رکعتیں ادا کیں، اسی وجہ سے اس مسجد کو مسجد قبلتین یا ذو قبلتین یعنی دو قبلوں والی مسجد کہتے ہیں۔
"مسجد قبلتین وہی سجدہ گاہ معلٰی ہے جہاں دوران نماز معبود نے اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کی بات جانی اور اسے خود بھی ایسا پسند فرمایا کہ تبدیلی قبلہ کے احکام بھی صادر کر دئیے۔"      ( ١٩٧١ء، میاں کی اٹریا ٹلے، ٦٠ )