مرقع بیانی

( مُرَقَّع بَیانی )
{ مُرَق + قَع + بَیا + نی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم نیز صفت 'مرقع' کے ساتھ عربی اسم 'بیان' کے آخر پر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے مرکب 'مرقع بیانی' بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٩١٥ء کو "فلسفہ اجتماع" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - مرقع بیان کرنا، تصویر کشی کرنا، کسی چیز کا منظر پیش کرنا۔
"جب افراد کی تخیل، مرقع بیانی و مرقع نگاری سے اس قدر متاثر ہوتی ہے تو جماعات تو اس سے صد چند و ہزار چند متاثر ہوں گی۔"      ( ١٩١٥ء، فلسفہ اجتماع، ٦٨ )