مرغولہ مو

( مَرْغُولَہ مُو )
{ مَر + غُو + لَہ + مُو }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم نیز صفت 'مرغولہ' کے ساتھ ہندی زبان سے اسم 'مو' لگانے سے مرکب 'مرغولہ مو' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨٠ء کو "فسانۂ آزاد" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع   : مَرْغُولَہ مُویاں [مَر + غُو + لَہ + مُو + یاں]
١ - گھنگھریالے بالوں والا۔
 ہوئیں موجیں صبا کی شانہ کش سنبل کی زلفوں میں نظر ہے پیچ و تاب گیسوئے مرغولہ مویاں پر      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفہ ولا، ١٠٥ )
٢ - گھنگھریالہ، پیچ دار۔
"گنجان اور مرغولہ مو داڑھی پر ہاتھ پھیرا۔"      ( ١٩١٥ء، پیاری دنیا (ترجمہ)، ١٢ )