رشد و ہدایت

( رُشْد و ہِدایَت )
{ رُش + دو (و مجہول) + ہِدا + یَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی سے ماخوذ اسم 'رشد' کے ساتھ 'و' بطور حرف عطف لگا کر عربی اسم 'ہدایت' لگانے سے مرکب عطفی 'رشد و ہدایت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٣ء کو "سیرۃ النبیۖ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - افزائش اور رہ نمائی۔
"محمد ایثار علی (ذایق) خلف مولانا شاہ محمد دلدار علی مذاق بدایونی . (نے) تمام عمر اپنی آبائی رہایش گاہ میں رشد و ہدایت کا سلسلہ جاری رکھا۔"      ( ١٩٨٧ء، تذکرۂ شعرائے بدایوں، ٣٨٥:١ )