رشک قمر

( رَشْکِ قَمَر )
{ رَش + کے + قَمَر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رشک' کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'قمر' لگانے سے مرکب توصیفی 'رشک قمر' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٥ء کو "دیوان نسیم دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ایسا خوبصورت کہ چاند کو بھی رشک آئے، مراد بہت حسین، نہایت خوبصورت۔
 نسیم اب دل کناں کی طرح ہے چاک محبت میں کسی رشک قمر کی      ( ١٨٦٥ء، نسیم دہلوی، دیوان، ٢١٠ )