ابر باراں

( اَبرِ باراں )
{ اَب + رے + با + راں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ فارسی زبان کے لفظ 'ابر' کے ساتھ مصدر 'باریدن' سے اسم فاعل 'باراں' لگایا گیا ہے۔ ١٨١٦ء کو "دیوان ناسخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - برستا ہوا بادل۔
 وہ دو اک روز برسے یہ ہمیشہ رات دن برسے تقابل ابر باراں کا عبث ہے دیدۂ تر سے