رشتۂ اخوت

( رِشْتَۂِ اُخُوَّت )
{ رِش + تَہ + اے + اُخُوْ + وَت }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رشتہ' کے آخر پر 'ہمزہ' بطور کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'اخوت' لگانے سے مرکب اضافی 'رشتہ اخوت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١١ء کو "سیرۃ النبیۖ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - بھائی بندی کا تعلق، برادری کا تعلق، دوستی، برادرانہ تعلق۔
"آنحضرت صلعم نے خیال فرمایا کہ انصار اور ان میں رشتہ اخوت قائم کر دیا جائے۔"      ( ١٩١١ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٦٤:٢ )