رشتہ بندی

( رِشْتَہ بَنْدی )
{ رِش + تَہ + بَن + دی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رشتہ' کے ساتھ فارسی مصدر'بستن' سے صیغہ امر'بند' بطور لاحقہ فاعلی کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب 'رشتہ بندی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "حسن جنوری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : رِشْتَہ بَنْدِیاں [رِش + تَہ + بَن + دِیاں]
جمع غیر ندائی   : رِشْتَہ بَنْدِیوں [رِش + تَہ + بَن + دِیوں (و مجہول)]
١ - قرابت، تعلق، دوستی، رابطہ، رشتہ داری۔
"اس رشتہ بندی سے لڑکی پیدا ہو تو میری قوم قزلباشی ہی کے کسی فرد سے منسوب کی جائے۔"      ( ١٩٥٦ء، بیگمات اودھ، ١٢ )