رشتۂ جان

( رِشْتَۂِ جان )
{ رِش + تَہ + اے + جان }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رشتہ' کے ساتھ 'ہمزہ' بطور کسرہ اضافت لگا کر فارسی اسم 'جان' لگانے سے مرکب اضافی 'رشتۂ جان' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٠ء کو "الماس درخشاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - شہرگ نیز سانس کی آمد و شد کا سلسلہ۔
 مجھے کیا خبر کہ خواب سے مرا کوئی رشتۂ جاں نہیں مجھے کیا خبر تھی گلاب سے مرے دل کا رنگ عیاں نہیں      ( ١٩٧٩ء، جزیرہ، ٨٠ )