روز کا قصہ

( روز کا قِصَّہ )
{ روز (و مجہول) + کا + قِص + صَہ }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'روز' کے ساتھ سنسکرت حرف اضافت 'کا' کے ساتھ عربی اسم 'قصہ' لگانے سے مرکب 'روز کا قصہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٤ء کو "مہتاب داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : روز کے قِصّے [روز (و مجہول) + کے + قِص + صے]
جمع   : روز کے قِصّے [روز (و مجہول) + کے + قِص + صے]
جمع غیر ندائی   : روز کے قِصّوں [روز (و مجہول) + کے + قِص + صوں (و مجہول)]
١ - ہر گھڑی کا جھگڑا۔
 میرے مرنے کی خبر سن کے کیا خوب ہوا روز کا قصہ گیا روز کی تکرار گئی      ( ١٨٩٢ء، مہتاب داغ، ٢٣٧ )