روشن ضمیری

( رَوشَن ضَمِیری )
{ رَو (و لین) + شَن + ضَمی + ری }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'روشن' کے ساتھ عربی اسم 'ضمیر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'روشن ضمیری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو"سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - روشن ضمیر ہونے کی کیفیت، صاحب حال ہونا، صاحب عقل و فکر ہونا۔
سر تو خیر سدھ کر لیا پر قائل ہو گیا اس کو کہتے ہیں کان کی روشن ضمیری۔"      ( ١٩٥٤ء، اپنی موجیں، ١١٨ )