روپے کا بھوکا

( رُوپے کا بُھوکا )
{ رُو + پے + کا + بُھو + کا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'روپیہ' کی جمع 'روپے' کے ساتھ حرف اضافت 'کا' لگا کر سنسکرت سے ماخوذ صفت 'بھوکا' لگانے سے مرکب 'روپے کا بھوکا' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٩ء کو "جوہر قدامت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : رُوپے کی بُھوکی [رُو + پے + کی + بُھو + کی]
واحد غیر ندائی   : رُوپے کے بھوکے [رُو + پے + کے + بُھو + کے]
جمع   : رُوپے کے بھوکے [رُو + پے + کے + بُھو + کے]
جمع غیر ندائی   : رُوپے کے بھوکوں [رُو + پے + کے + بُھو + کوں (و مجہول)]
١ - پیسے کا حریص، دولت کا لالچ رکھنے والا۔
"مغلانی روپے کی بھوکی نہ تھی سمجھتی تھی اور ٹھیک جانتی تھی۔"      ( ١٩١٩ء، جوہر قدامت، ٤ )