رنگین خیالی

( رَنْگِین خَیالی )
{ رَن (ن مغنونہ) + گِیں + خَیا + لی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'رنگین' کے ساتھ عربی اسم 'خیال' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'رنگین خیالی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : رَنگِین خَیالِیوں [رَن (ن مغنونہ) + لِیں + خَیا + لِیوں (و مجہول)]
١ - خوش فکری، حسن خیال۔
 الٰہی دے مجھے رنگین خیالی سخن کے باغ کا کر مجہ کوں مالی      ( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ١٠٧ )