سربمہر

( سَربَمُہْر )
{ سَر + بَمُہْر (ضمہ م مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سر' کے بعد 'ب' بطور حرف جار کے ساتھ فارسی کی سے ماخوذ اسم 'مہر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بند کرکے مہر لگایا ہوا، سربستہ، بند۔
"وہ غیر حاضر ہونے سے پہلے میرے لیے ایک سر بمہر بنڈل چھوڑ گیا تھا۔"      ( ١٩٦٩ء، دیوار کے پیچھے، ٥٠ )